Friday 28 February 2014

اسرائیل نے 50 سال سے کم عمرکے فلسطینیوں پر مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کردیئے

اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے اسرائیلی فیصلے کو بیت المقدس پر قبضے کی کوشش قرار دیا ہے. فوٹو: رائٹرز
تل ابيب: طاقت کے نشے میں چور اسرائیل نے ہٹ دھرمی کا ایک مظاہرہ کرتے ہوئے اب 50 سال سے  کم عمر کے فلسطینیوں پر مسجد اقصیٰ کے دروازے ہی بند کردیئے ہیں۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق  اسرائیل نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد اقصیٰ جانے والے 50 سال سے کم عمر فلسطینیوں پر مسجد کے اندر داخلے پر پابندی لگادی  ہے اورصیہونی حکام نے یہ فیصلہ منگل کو مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے تصادم کی وجہ سے کیا ۔ اسرائیلی پولیس کے ترجمان کے مطابق حکومتی فیصلے کے بعد اب  نماز جمعہ کے دوران 50 سال سے کم عمر کے فلسطینیوں کو مسجد کے احاطے کے باہر ہی محدود رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی پارلیمنٹ مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینے کے حوالے سے بحث کی تیاری کررہی ہے، اسرائیلی فیصلے کی وجہ سے عالم اسلام میں غم وغصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے بھی اس بحث کی سخت مذمت کرتے اسے اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس پر قبضے کا منصوبہ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب صیہونی ریاست کے اس فیصلے کے خلاف اردن کی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی جس میں  اسرائیلی سفیر کو فوری طورپر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہےجب کہ اردنی وزیراعظم نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا کوئی بھی فیصلہ کیا گیا تو ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر نظرثانی کرے گا۔

No comments:

Post a Comment